بٹ کوائن کی قیمتوں میں اچانک اضافہ کیسے ہوا۔؟

دنیا کی سب سے مقبول ترین کرپٹو کرنسی بٹ کوائن نے پہلی مرتبہ 60ہزار ڈالر ز (94لاکھ پاکستانی روپے سے زاہد)کی حد عبور کرلیا ہے۔
اس کرنسی نے 2017ء میں پہلی بار 10ہزار ڈالرز اور 2020ء میں 20ہزار ڈالرز کی حد کو عبور کیا تھا۔
مگر 2021اس ڈیجیٹل کرنسی کے لئے بہت خاص ثابت ہوا جس میں اس نے 30,40اور 50ہزار کے بعد اب 60ہزار ڈالرز کی حد کو بھی عبور کرلیا۔
بٹ کوائن نے 13مارچ کو 60ہزار ڈالرز کے سنگ میل کو عبور کیا تھا اور ابھی یہ 60ہزار 53ڈالرز میں فروخت کیاجارہا ہے۔
2021کے ڈھائی ماہ کے دوران ا س ڈیجیٹل کرنسی کی قدر میں 3گنا اضافہ ہوچکا ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسی ماہ 70ہزار ڈالرز تک بھی پہنچ سکتا ہے۔
بٹ کوائن کی قیمتوں میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ امریکہ کے بڑے بڑے تاجر بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کررہے ہیں جیسے گزشتہ دنوں دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کی جانب سے بٹ کوائن میں ڈیڈھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی اس کے فوراً بعد بٹ کوائن کی قیمت 38ہزار ڈالرز سے چھلانگ لگا کر 46ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔
ٹویٹر کے سربراہ جیک ڈور سے اور گلوکار جے ی نے بھی بٹ کوائن میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے ایک فنڈ قائم کیا ہے جس کا مقصد اس ڈیجیٹل کرنسی کو انٹرنیٹ کی کرنسی بنانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں