دنیا کے کسی میں کونے میں اب صرف ایک گھنٹے میں پہنچیں۔

ایک خلائی طیارہ جس کا نام اسپیس پلین ہے بالکل عام طیارے جیساہی ہوتا ہے بس اس کا درمیانہ حصہ قدرے مختلف ہوتا ہے اس طیارے کے پائلٹ راکٹ بوسٹر کو زمین کے ماحول اور بالائی خلا کی سرحد پر 9ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار یا آواز جیسی رفتار سے بھی 12گنا زیادہ اسپیڈ سے اڑاتا ہے۔

بالکل اس طیارے کی طرح کا ہی طیارہ جو لوگوں کو زمین کے کسی بھی مقام پر صرف ایک گھنٹے میں پہنچائے ایک جوڑا اس کا خواہش مند ہے۔

وینس ایرو اسپیس کارپوریشن ’ہائپر سونک اسپیس طیارہ تیار کرنا چاہتی ہے جو انسانوں کو صرف ایک گھنٹے میں ایک سے دوسرے مقام تک پہنچا دے۔

اس کمپنی کی بنیاد اور خیال اس وقت آیا جب ایک جوڑا اپنی دادی کی 95ویں سالگرہ میں شرکت کرنے سے محروم رہے اور بروقت نہ پہنچ سکے۔ کیونکہ جاپان میں لاس اینجلس کی فلائٹیں بہت طویل ہیں۔

اس جوڑے نے گزشتہ سال جو ن 2020میں ورجین اربٹ ایل ایل سی کو الوداع کہہ کر اپنا خلائی طیارہ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

بعدازاں یہ کمپنی کی شکل میں بن گئی اور اس میں اس وقت 15ملازمین کام کررہے ہیں اور کمپنی کا کہنا ہے اس طیارے کی تیاری میں ایک دہائی کا عرصہ درکار ہے۔ تاہم یہ مشکل نہیں ہے ان کا کہنا ہے ہم متعدد تجربات کرچکے ہیں جن میں اکثر کامیاب ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں