وقار ذکا نے کرپٹو کرنسی کا سار ا راز بتا دیا۔

اگر ہم کرپٹو کرنسی کی بات کریوں وہ بزنس شروع ہی نہیں کرنا چاہیے جس کے متعلق آپ کو مکمل آگاہی نہ ہو جس کو آپ سرے سے جانتے ہی نہ ہو صرف اس بنیاد پر کہ ساری دنیا یہ کررہی ہے لہذا میں بھی یہی کروں گا لوگ پوچھتے ہیں کہ کوئن کون سا خریدیں جبکہ پہلے یہ پتہ کرنا چاہیے کہ کوائن خریدنا کیوں ہے؟اس کے خریدنے کے مقاصد کیا ہیں یہ بات ذہین میں رہے کہ انٹرنیٹ کی دنیا میں کوئی بھی پیسہ جب چلا جاتا ہے تو اسے ایف آئی اے، آئی بی الغرض کوئی بھی ادارہ واپس نہیں لاسکتا آپ سوشل میڈیا پہ شور کرسکتے ہیں کہ پیسہ چلا گیا یہ پلیٹ فارم ٹھیک نہیں ہے اسے مت اپنائیں جو مرضی کرلیں مگر وہ لگا یا ہوا پیسہ واپس نہیں آئے گا۔ جب بھی آپ انٹرنیٹ کی دنیا کو پیسہ کمانے کے لیے اپناتے ہیں چائے وہ ایمازون ہوں، گوگل پہ کام کررہے ہیں یا کچھ بھی بیچنے جارہے ہیں۔ بٹ کوائن یا کوئی بھی اس طرح کی کرپٹو کرنسی کے متعلق آپ نے کسی کو نہیں کہنا کہ وہ آپ کے بہاف پہ کام کرے کسی اور کے لیے کرپٹو کرنسی نہیں خریدنی یا کسی کو پیسے دے کر یہ نہیں کہنا کہ جاو میرے لیے ایمازون پہ کام کرو تو کوئی بھی فراڈ ہوجاتا ہے تو انٹرنیٹ کی نہ تو کوئی پولیس ہے اور نہ ہی انٹر پول کی ذمہ داری ہے کہ وہ آپ کی مدد کرسکے۔آپ بس اتنا کرسکتے ہیں کہ اس ادارے یا شخص کے خلاف قانونی کاروائی کرسکتے ہیں ایف آئی اے سائبر کرائم کے تحت مگر پیسہ پھر بھی واپس نہیں ہوگا۔ جب آپ کا پروگرام بنتا ہے کہ میں نے انٹرنیٹ سے پیسے کمانے ہیں تو پھر آپ پہلے سیکھیں کہ پیسے کمانے کا طریقہ کار کیا ہے یوٹیوب پر لیکچرز ہیں وہاں سے سمجھیں یا ایمازون اور دیگر اسی طرح کے پلیٹ فارم کے متعلق باقاعدہ اسکولز ہیں وہاں سے تعلیم حاصل کریں اس کے بعد پھر آپ میدان میں اتریں بعض لوگ یہ بھی گلہ کرتے ہیں کہ میں نے چھ ماہ ایمازون کے متعلق سیکھا میرا پیسہ ڈوب گیا پیسہ ایسے نہیں ڈوبتا یا تو آپ نے ایمازون کے متعلق سیکھا نہیں ہے یا پھر یہاں بات نصیب کی بھی آتی ہے۔ ابھی بٹ کوائن کی عید کا موقع ہے تھوڑے دن بعد یہ ختم ہونے والی ہے تو کچھ لوگ یہ رونا رو رہے ہوں گے ہمارا نقصان ہوگیا ہم لٹ گئے برباد ہوگئے مگر اسی پلیٹ فارم سے وابستہ کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جو نئی گاڑی خرید رہے ہوں گے بنگلہ خرید رہے ہوں گے یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے اس کام کو سیکھ کر شروع کیا تھا۔میں نے جب شروع شروع میں آئی ٹی ٹیکنالوجی پر کام کرنا شروع کیا تھا تو اس وقت سے لے کر آج تک کچھ لوگ میرے خلاف ہیں اور کچھ میرے حق میں جو لوگ اول روز سے مجھے فالو رکرتے ہیں مجھے سنتے ہیں۔ میں نے ہمیشہ ان پہ فوکس کیا مجھے ایک زمانے میں کسی نے مشورہ دیا تھا کہ وقار ذکا آپ اپنا ٹائم کیوں ضائع کررہے ہیں۔ آپ پاکستان سے باہر جاکر زندگی بسر کریں وہاں جائیں جہاں لوگ آپ کی قدر کریں گے اور ترقی کی مزید منازل ملیں گی مگر میں نے اس شخص کو ایک ہی بات کی کہ وقار ذکا نے اپنی زندگی اور اپنا فن پاکستانی قوم کے نوجوانوں کے لیے وقف کردیا ہے۔ مجھے کہیں بھی جانے کی ضرورت نہیں میں ہمیشہ یہی رہوں گا۔ الحمد اللہ دوسروں کی نفرت برداشت کرنے کی طاقت میرے اندر موجود ہے۔ میری اول روز سے کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو ٹیکنالوجی میں آگے لے کر جانا ہے۔ پاکستان ٹیکنالوجی میں بہت پیچھے ہیں سپیس پاور نہیں بن سکا جبکہ بھارت ٹیکنالوجی میں سپیس پاور بن گیا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کے نوجوان ٹیکنالوجی کو سمجھیں اور حکومت کا یہ کام ہے کہ وہ ان نوجوانوں کو آگے لے کر آئے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بہت اچھے کام بھی کیے ہیں جیسے وہ سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں پورے ملک میں درخت لگانے کی کمپین کررہے ہیں مگر میرا عمران خان سے صرف یہ اختلاف ہے کہ انہوں نے سابقہ حکمرانوں کی طرح ٹیکنالوجی پر کوئی قانون نہیں بنایا اور نہ ہی کبھی ٹیکنالوجی پر کوئی بات کی ہے۔ ہم 2023کے الیکشن میں ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان کے تحت پورے ملک میں اپنی کمپین چلائیں گے اور جتنی ہم جان مار سکتے ہیں ماریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں