وہ ممالک جہاں انٹرنیٹ کی سروس دستیاب نہیں۔

2010ء کے بعد سے دنیا بھر میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد دگنی ہوگئی، لیکن باوجود اس کے آج بھی دنیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ انٹرنیٹ تک رسائی نہیں رکھتا۔ انٹرنیٹ تک رسائی نہ رکھنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق چند مخصوص ممالک سے ہے۔ ڈیٹا پورٹل کے شائع کردہ اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں انٹر نیٹ تک رسائی نہ پانے والی آبادی کا 70فیصد حصہ براعظم افریقہ اورایشیا ء میں پایا جاتا ہے۔ ایسے افراد جن کی انٹرنیٹ تک رسائی نہیں، انگریزی میں ان کے لئے ”ڈسکونیکٹ“ (Disconnected people)کی اصطلاح عام استعمال کی جاتی ہے۔ وہ ممالک جہاں ایک کثیر تعداد انٹرنیٹ کی سہولت سے کسی نہ کسی وجہ سے محروم ہے ان میں انڈیا، چائنا، پاکستان، نائجیریا، بنگلا دیش، انڈونیشیا، ایتھوپیا، ڈیمو کریٹک ریپبلک آف کانگو، برازیل اور مصر سر فہرست ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ فہرست میں شامل اور پہلے نمبر پر براجمان ملک انڈیا دنیا کی دوسری سب سے بڑی منڈی مانا جاتا ہے، اس ملک کی 50فیصد آبادی کی انٹرنیٹ تک رسائی نہیں۔ انڈیا کے مقابلے میں امریکہ میں آبادی کا صرف 14فیصد حصہ ہی ”ڈسکونیکٹڈ پیپلز“ کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس فہرست میں دوسرے نمبر پرچین ہے جہاں 582ملین افراد کی انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے۔ ممکن ہے کہ اس کی وجہ چین کے دیہاتی علاقے ہوں، جہاں کے افراد کو انٹرنیٹ میں نہ تو کوئی دلچسپی ہے اور نہ ہی وہاں اس کی ضرورت ہے۔ 2019ء کے اعدادوشمار کے مطابق چین کی 39فیصد آبادی دیہاتوں میں آباد ہے۔ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ آج دنیا کا سپر پاور ملک امریکا بھی دنیا کے ان چند ممالک میں شمار کیا جاتا ہے، جسے اپنے دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی سہولیات مہیا کرنے میں پریشانی کا سامنا ہے۔ اگرچہ آبادی کے لحاظ سے انڈیا اور چین وہ ممالک ہیں کہ جہاں عوام کی انٹرنیٹ تک رسائی نہیں تاہم جنوبی سوڈان، برونڈی، سومالیہ، نائیجریا، پاپوانیو گوینیا، لائبریا اور سنٹرل افریقہ ریپبلک وہ ممالک شامل ہیں جن کی آبادی کا 70سے 90فیصد حصہ تک انٹرنیٹ تک رسائی سے محروم ہے۔ سیاسی وجوہات کی بنا پر شمالی کوریا کی 100فیصد آبادی انٹرنیٹ تک رسائی سے محروم ہے۔ 5جی کی آمد کے بعد سنٹرل افریقہ میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں 40فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں