پچھلے ایک سال میں حکومت نے معیشت کے اندر کیا کچھ حاصل کیا۔؟

صنعتی ترقی کا پہیہ بڑی رفتار سے گھوم رہا ہے ٹیکسٹائل سیمنٹ صنعتیں پیداواری قوت بڑھا رہی ہیں نئے برانڈر کار انڈسٹری میں سرمایہ کاری کررہے ہیں
جولائی 2020سے اپریل 2021 تک کے اعدادوشمار
لارج اسکیل مینو فیکچرنگ میں پچھلے مالی سال کے 10مہینوں کے مقابلے میں 9فیصد تک کا اضافہ ہوااس کے ساتھ گاڑیوں کی سیلز میں 37فیصد تک ریکارڈ اضافہ ہوا اس دوران 1لاکھ 34ہزار گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ اسی طرح سیمنٹ کی سیلز میں 19فیصد اضافہ ہوا اس کے ساتھ اسٹیل سیلز میں 2فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ٹریکٹرز کی سیل میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ان دس ماہ میں تقریباً 37ہزار ٹریکٹرز فروخت ہوئے ہیں۔ صنعت میں بجلی کی کھپت 17فیصد زیادہ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری ایکسپورٹ کے اشاریے بھی اب بہت حوصلہ افزاء ہیں پچھلے دس ماہ میں ہماری ایکسپورٹس 52.2ارب ڈالرز تک پہنچ جائے گی جو پچھلے دس سال کا ریکارڈ ہے اگلے سال ہماری ایکسپورٹ 26.8ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 12.7ارب ڈالرز کے قریب رہی، اس میں تقریباً 17فیصد اضافہ ہوا۔ پھر اس سال آئی ٹی ایکسپورٹ بھی ہوئی یہ بہت ہی حوصلہ افزاء پہلو ہے اس میں 46فیصد اضافہ ہوا ہے۔ صنعتی ترقی کے حوالے سے یہ بھی اچھی خبر ہے کہ پاکستان میں اب 19غیر ملکی کمپنیز کو موبائلز فونز پاکستان میں تیار کرنے کی اجازت دی ہے جس میں چین کے OppoاورVivoکمپنیز بھی شامل ہیں پچھلے سال گورنمنٹ پاکستان نے 3کروڑ 28لاکھ موبائل فونز درآمد کیے تھے اس کے بعد اب حکومت یقینا اس میں کمی لانا چاہتی ہے۔ حکومت کا مالی سال تک جی ڈی پی کا ٹارگٹ 4.8فیصد تک ہے۔ لارج اسکیل مینو فیکچرنگ میں پچھلے مالی سال کے 10مہینوں کے مقابلے میں 9فیصد تک اضافہ ہوا۔
یاد رہے 19موبائل کمپنیوں کا پاکستان کے ساتھ 10سال کا معاہدہ ہوا ہے ان دس سالوں میں یہ کمپنیز سستے موبائل فون تیار کریں گی اور میڈ ان پاکستان موبائل تیار کریں گی موبائل فون بہت ہی بڑا سیکٹر ہے موبائل فون کے 17کروڑ یوزر ہیں پاکستان میں جو اسمگل ہوکر یا اور مختلف ذرائع سے پاکستان میں آرہا تھا جب حکومت نے دیکھا کہ موبائل فون بہت بڑا سیکٹر ہے تو حکومت نے پی ٹی اے کے تھرو رجسٹریشن اور سم کے علاوہ کوئی سم آن ائیر نہیں ہوسکی یہ سب سے پہلا فیصلہ کیا پاکستان کی سالانہ 4کروڑموبائل فونز کی ضرورت ہے جس کے لیے اب تقریباً 50فیصد موبائل فون پاکستان میں ہی بن رہے ہیں۔
اس کے علاوہ بیرون ملک پاکستانی مسلسل ماہانہ 2ارب ڈالر سے زاہد کی ترسیلات پاکستان بھیج رہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں