گوگل میپ کے بعد فیس بک نے اہم فیچر متعار ف کرا دیا۔

جدید دور کی ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی کو مکمل طور پر بدل کررکھ دیا ہے۔ گوگل میپ ایسی چیز ہے جس سے آج کا انسان مستفید ہورہا ہے۔ گوگل میپ انسان کو ان مقامات تک رسائی فراہم کرتا ہے جہاں سے انسان مکمل طور پر ناواقف ہو۔ دنیا بھر کی ٹیکسی کمپنیز جیسا کہ اوبر، کریم، بائیکا، گوگل میپ کی بدولت اپنی منازل تک پہنچتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فیس بک نے بھی گوگل میپ طرز کی اوگمنٹڈرئیلٹی نقشے کا عندیہ دیا ہے۔ فیس بک ایسا نقشہ تیار کررہا ہے جس کی بدولت انسان تھری ڈی فارمیٹ میں دنیا کے نقشے کو دیکھ سکے گا۔ اوگمنٹڈرئیلٹی پر مشتمل جدید ترین چشموں کی بدولت مختلف ممالک، شہروں اور علاقوں کے نقشوں کو ملٹی لیزر فارمیٹ میں دیکھا جاسکے گا۔
یہاں تک کہ ایک چشمے کی بدولت آپ دنیا بھر کے مختلف مقامات کو براہ راست دیکھ سکیں گے۔ مثلا آپ پاکستان میں بیٹھ کر امریکی شہر نیویارک کے ٹائم سکویر کے مناظر کو براہ راست دیکھ سکیں گے۔ایک بات ذہن میں رہے تھری ڈی میپ ٹیکنالوجی بنیادی طور پر ایک روائتی نقشہ جات پر مبنی ہوگی جن میں راہ راست ویڈیوز کے آپشنز کو شامل کیا جائے گا۔ فیس بک کے اس رئیلٹی لیب میں ایک ایسی ٹیکنالوجی پر بھی کام جاری ہے، جو پچھلے عرصے میں سائنس فکشن فلموں کی زینت بنی رہی ہے۔
یاد رہے اگر آپ ہالو گرافک چشمہ لاہور میں پہن کر نیویارک میں اپنی کسی دوست کے ساتھ گھومنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے اس دوست نے بھی ہالو گرافک چشمہ پہنا ہو تب یہ ممکن ہوگا ورنہ نہیں۔ ورنہ آپ صرف نیویارک کو ہی دیکھ سکیں گے اپنے دوست کو نہیں۔ ٹیکنالوجی کی نت نئی پیشرفت سے اندازہ ہوتا ہے کہ آئندہ چند برس تک ہماری دنیا بالکل ہی بدل جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں