جانوروں کا گوشت انسانی طبیعت پر کیا اثرات چھوڑتا ہے۔؟

کہا جاتا ہے انسان جس قسم کا گوشت کھاتا ہے اس کی طبیعت میں اسی جانور کی خصوصیات جنم لینی شروع کردیتی ہیں۔ عرب ممالک میں اونٹوں کا گوشت بہت شوق سے کھایا جاتا ہے اسی لیے ان کی طبیعت میں سستی اور غیرت کا عنصر بہت زیادہ پایاجاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ قدیم ترک گھوڑے کا گوشت کھایا جاتا تھا، اسی لیے ان میں طاقت، جرات اور خود انحصاری پیدا ہوئی۔ انگریز کو حرام (خنزیر) کا گوشت کھانے کی عادت ہے، اسی لیے ان میں فحاشی کا عنصر غالب آیا۔ حبشی قبائل ڈنگر شوق سے کھاتے تھے اس لیے ا ن میں ناچ گانے کے میلان میں اضافہ ہوا۔ ابن القیم رحمتہ اللہ فرماتے ہیں جس کو جس حیوان کے ساتھ انس ہوتا ہے اس کی طبیعت میں اس حیوان کی عادتیں غیر شعوری طور پر شامل ہوجاتی ہیں اور جب اس حیوان کا گوشت کھانے لگے تو اس کے ساتھ مشابہت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ ہمارے پاکستان میں فارمی مرغی رواج بن چکی ہے۔ چنانچہ ہم میں بہت سے لوگ صبح و شام چوں چوں کرتے ہیں۔ لیکن ایک ایک کرکے نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ ہم اپنی سستی، کاہلی اور ٹک کر بیٹھنے کی وجہ سے سرجھکا کر دوسروں کی کوتاہیوں کو برداشت کرتے رہتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں