خون عطیہ کرنے والا کن کن بیماریوں سے محفوظ ہوجاتا ہے؟

ایک طبی تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ خون کا عطیہ جہاں ایک فرد کی زندگی بچاتا ہے اورمددگار ثابت ہوتا ہے وہی خون کا عطیہ کرنے والے دل کے دورے اور سرطان جیسی مرض سے محفوظ رہتے ہیں۔ جب کہ کیلوریز میں کمی آنے کے نتیجے میں وزن بھی کم ہوجاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایسا کوئی بھی فرد جو صحت مند ہو جس کی عمر 17سال سے زاہد لگ بھگ 110پاونڈ وزن یا اس سے زیادہ کا حامل ہو، بشرطیکہ منشیات کا عادی نہ ہو اور کسی بھی قسم کی موذی مرض میں بھی مبتلا نہ ہو وہ خون کا عطیہ کرسکتا ہے۔ البتہ 70سال سے زاہد عمر کے وہ افراد جو بلند فشار خون، وزن یا خون کی کمی یا امراض قلب میں مبتلا ہوں تو وہ خون کا عطیہ کرنے سے گریز کریں۔

یاد رہے ایک صحت مند فرد میں خون کی مقدار 10سے یونٹ ہوتی ہے اور عموماً عطیہ خون کے لیے صرف ایک یونٹ یعنی 400ایم ایل مقدار درکار ہوتی ہے۔ ایک بار خون کا عطیہ کرنے کے بعد کم از کم تین ماہ تک دوبارہ خون عطیہ نہ کریں۔ علاوہ ازیں مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کو مرض کی نوعیت کے مطابق خون کے مختلف اجزاء کی ضرورت پڑسکتی ہے تو خون کا کوئی ایک جزو بھی عطیہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ طریقہ کار طبی اصطلاح میں “Apheresis”کہلاتا ہے جس میں خون عطیہ کرنے والے کے جسم سے خون نکالنے کی بجائے صرف مطلوبہ اجزاء ہی نکالے جاتے ہیں باقی اجزاء ڈونر کے جسم میں موجود رہتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں