روزے کے طبی فوائد۔۔۔؟

ماہرین طب و سائنس اس امر پر متفق ہیں کہ وقت مقررہ پر کھانے پینے سے صحت بحال رہتی ہے۔ اسی طرح یہ بھی ایک طے شدہ بات ہے کہ بہت سے امراض کی جڑ معدے کی خرابی ہے یعنی نظام ہضم میں فتور ہے۔ روزے میں وقت مقررہ پر کھانے پینے اور کچھ خاص وقفے سے نہ صرف معدے کو آرام کا موقع مل جاتا ہے بلکہ اس کی اصلاح ہو جاتی ہے۔طب و سائنس اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ روزے سے جسم کی ان رطوبات کا خاتمہ ہوتا ہے جن سے امراض جنم لیتے ہیں یا ان میں اضافہ ہوتا ہے۔ مثلاً ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا، نزلہ، زکام، گیس، ریاح ان میں سے بیشتر کا روزہ یکسر قدرتی علاج ہے۔ روزہ نہ صرف جسمانی اصلاح کرتا ہے بلکہ روحانی طور پرا نسان رفعت و نعمت کا ذریعہ بھی ہے۔ بعض لوگ روزے کو محض فاقہ قرار دیتے ہیں جس سے جسم تحلیل ہوتا ہے اور جسمانی کارکردگی اور صلاحیت متاثرہوتی ہے، حالانکہ یہ بات بالکل غلط ہے کیونکہ روزہ فاقہ نہیں،بلکہ صرف صبح سے شام تک کھانے پینے میں وقفہ ہے اور وقفے سے جسم کو اس وقت تک کوئی نقصان نہیں پہنچتا جب تک ایک خاص حد سے تجاوز نہ کیا جائے۔ روزے کی حقیقت کو جاننے کے لئے ضروری ہے کہ قدرت نے جسم میں قوت مدافعت پیدا کی ہے جو کسی خارجی تدبیر کے بغیر بیماریوں سے محفوظ رکھتی اور جسمانی اعضاء کی قوتوں کی حفاظت کرتی ہے اس لیے علاج معالجہ میں یہ اصول پیش نظر رکھا جاتا ہے کہ وہ تدابیر بھی اختیا ر کی جائیں جن سے امراض سے نجات کے ساتھ ساتھ اس قوت کو مضبوط بنایا جائے اور ان تما م باتوں سے پرہیز کیا جائے جن سے یہ قوت کمزور ہو روزہ اس قوت کو مضبوط بناتا ہے۔ جدید سائنس اور ماہرین علاج و معالجہ کچھ وقت کے لئے ترک خوردنوش کو ازالہ امرض کے لیے ایک اہم تدابیر قرار دیتے ہیں۔ ویدک طریق علاج میں تو اس کی بڑی اہمیت ہے۔
تمام حیوانی اجسام میں یہ قدرتی اصول علاج رائج ہے کہ وہ تمام اشیاء جن میں زندگی کے آثار مفقود ہوں اور فرسودگی پائی جائے جسم سے خارج کردینے چاہئیں۔ روزے سے جسم کی ان قوتوں کو فاہدہ ہوتا ہے جو مضر اور غیر حیات بخش عناصر کو برسر پیکار رکھتی ہے ان سے فارغ ہوکر قوت مدافعت میں شامل ہوکر اسے مضبوط بنا دیتا ہے۔ کیلیفورنیا (امریکہ) کے ایک ڈاکٹر لوگان نے لکھا کہ وہ جب بیمار ہوتے ہیں تو روزہ رکھ کر صحت یاب ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح دیگر معالجین او ر لوگوں کے تجربات سامنے آئے تو مغرب کے ماہرین طب و سائنس اس جانب متوجہ ہوئے اور کھلم کھلا اعتراف کیا کہ روزہ (ترک ازالہ خوردنوش) بہت سے امراض کا علاج ہے۔ مختصراً یہ کہ روزہ نہ صرف انسان کو متعدد امراض میں فاہدہ پہنچاتا ہے بلکہ محفوظ بھی رکھتا ہے۔ رمضان المبارک روئے زمین پر بسنے والے مسلمانوں پر اللہ کی رحمتوں کے نزول کا مہینہ ہے اور جسمانی کثافتوں سے نجات کی جانب ایک اہم قدم بھی۔ روزے کا پابند انسان ہرطرح چاق و چوبند اور تندرست رہتا ہے۔ اس بابرکت مہینے میں دینی پہلو کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد کے حصول کا طریقہ یہ ہے کہ روزے کو ا س کی روح کے مطابق رکھاجائے قلیل غذاکا اصول اختیار کریں، ضبط نفس کا مظاہرہ کریں سحری و افطاری میں معمول کی سادہ غذا لی جائے۔
خلاصہ کلام یہ کہ روزے سے روحانی پاکیزگی کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد بھی سمیٹے جاسکتے ہیں بشرطیکہ روزے کو اس کی روح کے مطابق رکھا جائے۔ سحروافطار میں اعتدال سے تجاوز نہ کیا جائے۔ بسیار خوری سے احتیاط کی جائے تاکہ روزہ تقویٰ کے ساتھ ساتھ نظام ہضم کی اصلاح کا سالانہ پروگرام بن جائے اور اللہ کے اس حکم سے بھی جسمانی فلاح حاصل ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں