روشن ڈیجیٹل اکاونٹ : روشن پاکستان کی طرف اہم پیشرفت .

اس وقت 90لاکھ پاکستانی بیرون ملک سے اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے 2ارب ڈالرز سے زاہد رقوم پاکستان بھیجتے ہیں۔
”روشن ڈیجیٹل اکاونٹس“ خصوصی طور پر سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لئے ڈیزائن کیے گئے ہیں جو ان کے کئی کاموں کو آسان بنا دیں گے۔ویسے تو بینک اکاونٹ کھلوانے کا سوچ کر جو پہلی چیز ذہن میں آتی ہے وہ ہے بہت ساری دستاویزات، لمے چوڑے فارم پر کرنا اور انگوٹھوں کے نشانات لگانے اور دستخط کرنے کا ایک طویل سلسلہ یہ کام اور بھی مشکل ہوجاتا ہے، جب یہ بینک اکاونٹ سمندر پار پاکستانیوں نے کھلوانا ہو۔ تاہم اب مزید نہیں کیونکہ حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے ان کے لئے ”روشن ڈیجیٹل اکاونٹس“ متعارف کرادیا ہے۔
اس اکاونٹ ک ذریعے امریکا، کینیڈا، دبئی یا دنیا کے کسی بھی ملک میں مقیم غیر ملکی پاکستانی وہاں اپنے گھر یا دفتر سے بیٹھ کر بھی کراچی، لاہور یا اسلام آباد میں اپنے گھر وں کے بجلی کے بل اور بچوں کی فیس جمع کرا سکتے ہیں سادہ الفاظ میں اب آپ بیرون ملک بیٹھ کر بھی پاکستان میں اپنے گھر کے مالی معالات خود چلاسکتے ہیں۔
روشن ڈیجیٹل اکاونٹس (RDA) کے ذریعے اب، نان ریذیڈنٹ پاکستانی یا بیرون ملک مقیم پاکستانی بینک برانچ سفارتخانے یا قونصلیٹ جائے بغیر ڈیجیٹل اور آن لائن طریقے سے اکاونٹ کھول سکتے ہیں اور یہ عمل صرف 48گھنٹوں میں مکمل کیا جاتا ہے اس کے لئے بنیادی دستاویزات مطلوب ہوتی ہیں جنہیں آن لائن ہی اپ لوڈ کرنا ہوتا ہے۔

اکاونٹ کھلوانے کا طریقہ کار:
جن بینکوں کو روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کھولنے کی بینک دولت پاکستان نے اجازت دی ہے ان بینکوں کی ویب سائٹ پر جاکر روشن ڈیجیٹل لنک پر کلک کرکے یا بینک دولت پاکستان کے اس پیج پر جائیں جہاں روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کھولنے والے بینکوں کی فہرست موجود ہے۔ اس وقت پاکستان میں کام کرنے والے 10بینکوں (بینک الفلاح، دبئی بینک، حبیب میٹرو، اسلامک بینک، فیصل بینک، ایم سی بی، میزان بینک، سامبا بینک، اسٹینڈرڈ چارٹر ڈ اور یو بی ایل) میں یہ اکاونٹ کھلوانے کی سہولت موجود ہے۔ اپنے مطلوبہ بینک کی ویب سائٹ پر کلک کرنے کے بعد آپ کے سامنے اس بینک کا اپلائی روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کا پیج اوپن ہوجائے گا جہاں آپ اپنی تفصیلات ایڈ کرکے اپلائی کرسکتے ہیں۔
روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے لیے اپلائی کرنے کے لئے آپ کو اپنی تصویر، شناختی کارڈ، پاسپورٹ،بیرون ملک قیام کا ثبوت، ملازمت کرنیووالوں کو جاب سرٹیفکیٹ یاسیلری سلپ، جب کہ بیرون ملک کاروباری حضرات کو ٹیکس ریٹرن یااپنا ذریعہ آمدن جیسے ڈاکومنٹس اپ لوڈ کرنا ہوں گے۔
فارم پر کرتے وقت اکاونٹ کے لئے اپنا ای میل اکاونٹ جسے آپ باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں، اسی طرح ذاتی فون نمبربھی ٹھیک طریقے سے لکھیں۔ صارفین اپنے اکاونٹ کے لئے فارن کرنسی یا پاکستانی روپے یا دونوں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ ان کاونٹس میں فنڈز مکمل طو پر واپس منتقل ہوسکیں گے اور اس کے لئے کسی ریگولیٹری منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ سے رقم بھجوانے پر صرف 5ڈالر سے 9ڈالر چارجز ہوں گے۔
سمندر پار پاکستانی ا کاونٹ میں موجود اپنی رقم سے پاکستان کی بازارِ حصص رئیل سٹیٹ، ٹریژری بلز اور دیگر سرکاری پیپرز میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری سمندر پار پاکستانیوں کی حکومتی پیپرز میں سرمایہ کاری کے لیے خصوصی طور پر ”نیا پاکستان سرٹیفکیٹ“ کا اجراء کیا گیا ہے جس میں روایتی اور اسلامی دونوں طریقوں سے سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس تین ماہ سے لے کر پانچ سال کے ٹرم کے ہیں اور ان میں ڈالر سرمایہ کاری پر شرح منافع کچھ اس طرح ہے تین ماہ 5.50فیصد، چھ ماہ 6.00فی صد ایک سال 6.50فیصد تین سال 6.75فیصد اور پانچ سال 7.00فیصد اسی طرح سرٹیفیکٹ میں روپے میں سرمایہ کاری پر 9.50فیصد (تین ماہ) سے لے کر 11.00فیصد (پانچ سال) تک منافع دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ یورپ اور برطانیہ میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے یورو اور پاونڈ میں بھی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس متعارف کراد ئیے گئے ہیں۔ تازہ ترین دستیاب اعدادوشمار کے مطابق ایک لاکھ سے زاہد سمندر پار پاکستانی، روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کھلوا چکے ہیں اور ان میں تقریباً 671ملین ڈالر ز جمع آچکے ہیں۔
ٹیکسیشن نظام میں آسانی:
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکی پاکستانی پہلے ہی مکمل حتمی ٹیکسیشن نظام کے ماتحت تھے لیکن ترامیم نے مکمل اور حتمی ٹیکسیشن رجیم کوریج آرڈی ایز کے ذریعے میوچل فنڈ سرمایہ کاریوں اور حصص پر منافع منقسمہ (ڈیویڈنٹس) اور کیپٹل گین کے علاوہ آر ڈی ایز کے ذریعے رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاریوں اور کیپٹل گین تک توسیع دے دی ہے۔ اس کے نتیجے میں غیر مقیم پاکستانیوں کو مذکورہ بالا مد کے تحت آر ڈی ایز کے ذریعے کی گئی سرمایہ کاری پر حاصل ہونے والی آمدن پر ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اس وقت 90لاکھ کے قریب پاکستانی بیرون ملک رہ رہے ہیں اور وہ ہر ماہ اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے 2ارب ڈالر ز سے زاہد رقوم پاکستان بھیجتے ہیں۔ حکومت روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کے ذریعے، روایتی ترسیلات زر میں ساتھ ساتھ سمند رپار پاکستانیوں کی رقوم ایک نئے طریقے سے پاکستان لانا چاہتی ہے۔ حکومت سمجھتی ہے کہ ا س سے ترسیلات زر میں مزید اضافہ ہوگا روپے کو استحکام حاصل ہوگا اور قرضوں کا بوجھ بھی کم ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں