سوچنے کا عمل اور مشین کیا فرق ہے۔؟

کئی دہائیوں سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ مشین کو انسان کی طرح سوچنے والا بنایا جاسکے۔ ایسا کرنے کے لیے ہمیں پہلے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ انسان کس طرح سوچتا ہے ہم انسانی سوچ کی نوعیت کو کیسے سمجھ سکتے ہیں؟ ایسا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم لکھنا شروع کردیں کہ ہمارا اشیاء حالات و واقعات کے بارے میں ردعمل کیا ہوتا ہے۔ لیکن یہ کام خاصا مشکل ہے کیونکہ نوٹ کرنے کے لیے پھر بہت سی اور متعلقہ چیزیں بھی آجاتی ہیں۔ انسانی سوچ کی نوعیت کو سمجھنے کا ایک دوسرا طریقہ یہ ہوسکتا ہے کہ پہلے سے طے شدہ وضع کی بنیاد پر تجربہ کیا جائے۔ مثلاً ہم ایک سوالنامہ تیار کرلیتے ہیں جس میں وسیع پیمانے پر انسانی عنوانات کو شامل کیا جائے اور پھر جائزہ لیں کہ لوگ اس کا جواب دیتے ہیں۔

جب ہم بڑی مقدار میں ڈیٹا جمع کرلیتے ہیں تو ہم انسانی عمل کی تقلید کے طور پر ایک ماڈل تشکیل دے سکتے ہیں۔ اس ماڈل کو ایسے سافٹ وئیر بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جو انسانوں کی طرح سوچ سکے۔ یقینا یہ صرف کہنے کی حد تک آسان لگ رہا ہے جب کہ ایسا ماڈل اتنا ہی مشکل ہے کیونکہ ہمارے لئے سب سے اہم پروگرام کا آؤٹ پٹ ہے جس میں ایک خاص ان پٹ دی جاتی ہے اگر پروگرام کا برتاؤ انسانی طرز عمل سے مماثلت رکھتا ہو تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ انسانوں میں بھی ایسا ہی سوچنے کا طریقہ کار پایا جاتا ہے۔

کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں مطالعہ کا ایسا ذیلی شعبہ ہے جس کو کوگنیٹیو ماڈلنگ Cognitive Modelingکہتے ہیں جسے اردو میں آگہی کے ماڈل کہہ سکتے ہیں اس شعبے میں یہ تحقیق کی جاتی ہے کہ کس طرح انسانی سوچ کے عمل کی نقل کی جاسکے۔، اس میں یہ سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ انسانی ذہن مسائل کو کیسے حل کرتا ہے؟ محقق اس ذہنی عمل کو لیتے ہیں جومسلے کوحل کرنے کے لئے انسانی دماغ میں عمل پزیر ہوتا ہے اور اسے سافٹ وئیر ماڈل میں بدل دیتے ہیں۔ اس طرح یہ ماڈل انسانی طرز عمل کی نقالی کے لیے استعما ل کیا جاسکتا ہے۔ کوگنیٹیو ماڈلنگ کا استعمال مختلف قسم کی اے آئی ایپلی کیشنز میں کیا جاتا ہے جیسے ڈیپ لرننگ، ماہر سسٹمز، نیچرل لینگوئج پروسیسنگ اور روبوٹکس وغیرہ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں