ناسا مریخ پر کاربن ڈائی اکسائیڈ سے آکسیجن تیار کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے مریخ پر بھیجے جانے والے مشن پر سیورینس کا اصل مقصد تو وہاں زندگی کے آثار تلاش کرنا ہے۔
20اپریل کو پرسیورینس نے مریخ کے ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو اکٹھا کرکے اسے سانس لینے کے قابل آکسیجن میں تبدیل کردیا۔
اس بات کا اعلان ناسا نے ایک بیان میں کرتے ہوئے بتایا کہ پرسیورینس میں ایک ایسا انسٹرومنٹ (اس کا نام مارش آکسیجن) نصب ہے جسے اس تجربے کے لئے استعمال کیا گیا۔ اس ٹوسٹر سائز ٹول سے اس مشن کے لئے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مالیکیولز سے آکسیجن ایٹمز کو الگ کرنا ممکن ہوا، جس سے ایک خلا باز کو 10منٹ تک انے سپیس سوٹ میں 10منٹ تک سانس لے سکتا ہے۔
ناسا کے مطابق تجربے کی کامیابی سے مستقبل کے مشنز کے لئے ایک نیا ذریعہ کھل گیا ہے بالخصوص ایسے مشنز جن میں انسانوں کو راکٹوں میں مریخ پر بھیجا جائے گا جہاں انہیں آکسیجن کی ضرورت ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں