ڈیم کیوں تباہ ہورہے ہیں؟ سائنسدانوں کے حیرت انگیز انکشافات

ڈیم شہروں اور دیہاتوں کوسیلاب سے بچانے، پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے لئے کئی صدیوں سے بنائے جارہے ہیں۔ آج دنیا میں سب سے زیادہ ڈیم چائنہ میں ہیں، جن کی کل تعداد 23ہزار ہے، جبکہ دوسرا نمبر امریکہ کا ہے، جہاں کل 9ہزار 200ڈیم موجود ہیں۔ جہاں ان دیو قامت ڈیموں کے فائدے بے شمار ہیں، وہیں نقصانات بھی کم نہیں۔ بعض حالات میں ان سے آبی حیات، دریا کے گرد رہنے والی جانوروں اور زراعت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ لیکن ان سے سب سے بڑا نقصان انسانی جان کا ہوتا ہے۔ 25جنوری 2019ء کو برازیل کی جنوبی مشرقی ریاست میناس گیرائز میں قائم ایک دہو ہیکل ڈیم ”برومند یہو“ اچانک ٹوٹ گیا جس کے نتیجے میں جہاں بھاری مالی نقصان ہوا وہیں 237لوگ لقمہ اجل بن گئے۔ اس طرح کا ایک واقعہ چائنہ میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں 1لاکھ 70ہزار کے قریب لوگ مارے گئے تھے۔ برازیل میں حال ہی میں ہونے والے ڈیم ٹوٹنے کے تازہ واقعے نے سائنسدانوں اور انجینئرز کی توجہ اس جانب مبذول کی تحقیقات کا آغاز ہوا تو ڈیم کی وجہ بننے والے مختلف پوشیدہ رازوں سے پے درپے پردے اٹھنے شروع ہو گئے۔ عام طور پر ڈیم کے تباہ ہونے کی وجہ علاقے کے ماحول کے حوالے سے لاعلمی انجیئنرنگ کے مسائل اور بد انتطامی سمجھی جاتی ہے۔ لیکن دنیا بھر میں ہونے والی تحقیقات میں چند اہم شواہد پر سائنسدانوں نے اتفاق کیا ہے، جس میں سے ایک کوئلے کی راکھ کے حوالے سے ہے۔ محققین کے مطابق کوئلہ بجلی بنانے کے بعد راکھ کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ جوکہ کافی بھاری مقدار میں ہوتی ہے۔ راکھ کی اتنی بڑی مقدار کو ٹھکانے لگانا کوئی معمولی بات نہیں، بلکہ اس کے لئے کروڑوں روپے اور باقاعدہ منصوبے کی ضرورت درپیش آتی ہے۔ بیشتر ممالک میں راکھ کو ٹھکانے لگانے کے لیے بڑے بڑے گڑھے بنائے جاتے ہیں جن میں یہ راکھ بھر دی جاتی ہے۔ لیکن کسی ناگہانی آفت جیسا کہ بارشوں کے موسم میں سیلاب کے آجانے سے یہ راکھ پانی کے ساتھ بہہ کر ڈیم میں ذخیرہ پانی میں آملتی ہے اور پھر ڈیم میں آکر پھنس جاتی ہے، خیال رہے کہ کوئلے کی راکھ میں بھاری مقدار میں مختلف دھاتیں موجود ہوتی ہیں جو آخر میں ڈیم کی تباہی کا موجب بنتے ہیں۔ اسی طرح کان کنی کے دوران بھی بھاری مقدار میں مٹی کی مانند کا ایک میٹریل جس کی قدر راکھ سے بڑھ کر اور کچھ نہیں ہوتی۔ سیلاب کے دوران ڈیم کے ٹوٹنے کی وجہ بنتا ہے اس ریسرچ کو برازیل میں ہونے والے المناک واقع سے منسوب کیاجارہا ہے۔ سائنسدانوں کے لئے یہ بات بھی حیرانگی کا سبب بنی ہوئی ہے کہ برازیل کا ڈیم بننے کے تین برس بعد ہی کیوں ٹوٹا؟
کیونکہ جیو ٹیکنکل سٹرکچر وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوجاتے ہیں، جبکہ برازیل والے واقع میں نتائج اعدادوشمار کے برعکس آئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں