کاروبار میں کامیابی کے لئے اسٹیوجابز کے اسباق۔

ٹیکنالوجی اور انٹر پرینیورشپ کی دنیا میں اسٹیوجابز کے قد کاٹھ کا ابھی تک کوئی پیدا نہیں ہوا۔ اسٹیو جابز نے 1976میں اپنے والد کے گیراج میں ایپل کی بنیاد رکھی۔ 1985ء میں انہیں کمپنی سے بے دخل کردیا گیا، پھرجب ایپل نادہندگی کے دہانے پر پہنچی تو 1997ء میں اسٹیو جابز اسے بچانے کے لیے واپس آگئے اور 2011ء میں جب انہوں نے دنیا فانی سے کوچ کیا تو ایپل دنیا کی سب سے زیادہ مالیت والی موبائل کمپنی بن چکی تھی۔ اس سفر میں انہوں نے سات صنعتوں میں انقلاب برپا کیا جن میں پرسنل کمپیوٹنگ، اینی میٹڈ موویز، میوزک، فون، ٹیبلٹ کمپیوٹنگ، ریٹیل اسٹور ز اور ڈیجیٹل پبلشنگ شامل ہیں اس طرح اسٹیو جابز کا نام امریکہ کے عظیم ترین اختراع سازوں تھامس ایڈیشن، ہینری فورڈ اور والٹ ڈزنی کے ساتھ لیا جاتا ہے۔ ذیل میں اسٹیو جابز کی شخصیت کی کچھ خصوصیات پیش کی جارہی ہیں جنہوں نے ان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

توجہ:
1997ء میں جب اسٹیو جابز نے ایپل کو دلدل سے نکالنے کے لیے واپسی کا فیصلہ کیا تو اس وقت کمپنی کئی طرح کے کمپیوٹرز، آلات اور مینکنٹوش کے مختلف ورژن بنا رہی تھی۔ چند ہفتوں کے جائزے کے بعد اسٹیو جابز کو اندازہ ہوچکا تھا کہ کمپنی کہاں غلط کررہی ہے۔ اسٹیو جابز نے میٹنگ میں میجک مارکر سے وائٹ بورڈ پردو الفاظ تحریر کیے ”کنزیومر اور پرو“پھر ان کے نیچے ڈیسک ٹاپ اور پورٹیبل لکھ دیا۔ اسٹیو جابز نے اپنی ٹیم کو بتایا کہ آج کے بعد انہیں صرف چار پراڈکٹس پر اپنی ساری توجہ اور توانائیاں صرف کرنی ہیں۔ میں نے دیگر سارے پراڈکٹس کو بند کرنے کا ٖفیصلہ کیا ہے۔ اسٹیو جابز نے جب اپنی ٹیم کو بتایا تو میٹنگ روم میں اچانک سے خاموشی چھا گئی۔ اسٹیو جابز کے اس فیصلے نے کمپنی کو ناد ہندہ ہونے سے بچا لیا۔ اسٹیو جابز نے بعد میں اپنی ٹیم کو بتایا یہ فیصلہ کرنا کہ کیا نہیں کرنا ’اتنا ہی اہم ہے جتنا یہ فیصلہ کرنا کہ کیا کرنا ہے۔
کمپنی کی درست سمت میں لانے کے کے بعد اسٹیو جابز نے اپنی ٹیم کو ٹاپ 100لوگوں کو ہر سال سیرو تفریح پر لے جانا شروع کردیا سیروتفریخ کے آخری روز کھڑے ہوکر پوچھتے ”ہم اگلے ایک سال میں کیا 10نئی چیزیں کرسکتے ہیں؟ ایک سو افراد سے صرف 10تجاویز طلب کرتے اسٹیو جابز کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ٹیم کا ہر رکن اپنی بہترین تجویز پیش کرتا اور پھر ان میں سے ٹاپ 10تجاویز کو اسٹیو جابز خود اپنے پاس تحریر کرتے اور اگلے مرحلے میں وہ نیچے کی 7تجاویز کو مٹا دیتے اور کہتے ہیں ہم اگلے ایک سال میں صرف یہ تین چیزیں ہی کرسکتے ہیں۔

آسان بنائیں:
ایپل کی اولین مارکیٹنگ بروشر پر یہ درج تھا۔
Simplicity is ultimate sophistication
(سادگی ہی سب سے بڑی نفاست ہے)
یہ اسٹیو جابز کا صرف ایک نعرہ ہی نہیں تھا بلکہ آپ ایپل کے پروڈکٹس کے مقابلے میں دیگر کمپیوٹرز اور موبائل فونز کو دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ اسٹیو جابز کیا کہنا چاہتا تھے۔ ایپل کی کامیابی کا راز اس کے پروڈکٹس کی سادگی اور نفاست میں ہی پہناں ہے۔

ذمہ داری لیں:
اسٹیو جابز کو پتہ تھا کہ وہ ایپل کے پراڈکٹس میں اسی وقت سادگی اور نفاست لاسکتے ہیں جب ہارڈوئیر، سوفٹ وئیر اور دیگر پارٹس کو غیر مبہم اور بلا رکاوٹ ایک دوسرے میں ضم کیا جائے۔ وہ ایک ”ایپل ایکوسسٹم“ چاہتے تھے مثلا ایک آئی پوڈ، جو آئی ٹیونز سوفٹ وئیر کے حامل میک سسٹم کے ساتھ جڑا ہوا۔
اسٹیو جابز اپنی تمام پراڈکٹس کی اس کے تصور سے لے کر پایہ تکیمل کو پہنچنے اور صارف کے استعمال تک ہر مرحلے کی ذمہ داری لیتے تھے۔ لوگ بہت مصروف ہوتے ہیں انہیں یہ سوچ کر پریشان نہیں ہونا چاہیے کہ وہ اپنی ڈیوائس کو کمپیوٹر کے ساتھ کس طرح انٹی گریٹ کریں؟
مقابلے کی دوڑ میں آگے رہنا:
جب اسٹیو جابز نے پہلا آئی میک تیار کیا تو اس کا مقصد صارفین کی تصاویر اور ویڈیوز کو مینج کرنا تھا۔ تاہم میوزک کے معاملے میں آئی میک بہت پیچھے تھا۔ پی سی رکھنے والے صارفین باآسانی میوزک ڈاون لوڈ، سواپ اور پھر اپنی سی ڈیز میں برن لانے کی بجائے اس سے آگے نکلنے کا منصوبہ تیار کیا۔ اس منصوبے کا نتیجہ آئی ٹیونز، آئی ٹیونز اسٹور اور آئی پوڈ کی صورت میں نکلا۔ اسٹیو جابز نے ایک قدم اور آگے جاتے ہوئے آئی فون تیار کرلیا جو کہ اپنا ہی آئی پوڈ کھا گیا۔ اسٹیو جابز کا کہنا تھا اگر آج میں سب سے پہلے یہ نہ کرتا تو کل کوئی اور یہ کام کرلیتا، مقابلے کے آنے کا انتظار کریں، مقابلے کی دوڑ میں آگے رہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں