کرکٹرز لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد کیا کرتے ہیں۔؟

آج کی پروفیشنل کرکٹ میں کرکٹرز کو پرکشش معاوضے اور دیگر سہولیات ملتی ہیں۔ جبکہ ماضی میں ایسا نہیں ہوتا تھا۔ کھلاڑیوں کو معمولی اجرت ملتی، وہ لوگ پیدل یا سائیکلوں پرمیچ کھیلنے آتے جاتے اور انہیں اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے کرکٹ کے ساتھ ساتھ کوئی اور کا م دھندا بھی کرنا پڑتا تھا۔ ایسے کرکٹرز کرکٹ سے سبکدوش ہوکر اپنے کاروبار میں مصروف ہوجاتے لیکن موجودہ کرکٹرز کو ایسے مسائل کا سامنا ہرگز نہیں ہے۔
آئیے آج آپ کو چند کرکٹرز کے متعلق بتاتے ہیں جو ریٹائرمنٹ کے بعد اس وقت کیا کررہے ہیں۔

1۔ کر س لیوس :
انگلینڈ کے انتہائی باصلاحیت کرکٹر کرس لیو س ایان بوتھم کے، پائے کے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 32ٹیسٹ اور 53ون ڈے میچ کھیلے ہیں۔ یہ 90کی دہائی کے اوائل کی بات ہے۔ آپ لوگ یہ پڑھ کر حیران ہوں گے کہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد لیوس کو سمگلنگ کے جرم کی پاداش میں 2009میں 13برس جیل کی سز ا سنائی گئی ان پر کوکین سمگلنگ کرنے کا جرم ثابت ہوا اور جس کوکین وہ سمگل کرنا چاہ رہے تھے اس کی مالیت 150ہزار پاونڈ تھی۔

2۔ جیک رسل:
جیک رسل کا تعلق بھی انگلینڈ سے ہے وہ شاندار بلے باز وکٹ کیپر تھے اپنے کیرئیر میں انہوں نے 165بلے بازوں کا شکار بطور وکٹ کیپر کیا جبکہ پوری سروس میں 1897رنز بنائے۔ کرکٹ سے ہٹ کر جیک رسل کی دلچسپی ہمیشہ آرٹ رہی۔ یہی وجہ ہے کہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد جیک رسل نے آرٹ کی ایک گیلری کھولی جس کا نام جیک رسل گیلری رکھا گیا ۔

3۔ اینڈر یوفلنٹوف :
اینڈریو فلینٹوف بھی انگلینڈ کے اہم کھلاڑی رہے ہیں انہیں دنیائے کرکٹ میں بہترین آل راونڈر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اپنی قومی ٹیم سے ریٹائررمنٹ کے بعد انہوں نے آئی پی ایل ٹورنامنٹ کھیلا اس کے علاوہ ان کا شوق باکسنگ تھا چنانچہ انہوں نے باکسنگ کو پیشہ ور کھلاڑی کے طور پر بھی جوائن کیا۔ باکسنگ میں ان کی ڈیبیو فائٹ امریکن رچرڈ ڈاسن سے ہوئی۔

4۔ایڈ ہولیوک:
ایڈلیوک آج سے 14سال قبل ون ڈے انگلینڈ ٹیم کے کپتان تھے 2012ء میں انہیں مشکوک پراپرٹی پر ملکیت کے حوالے سے کورٹ میں پیش ہونا پڑا اس مقدمے میں انہوں نے اپنی بنائی ہوئی عزت اپنے ہاتھوں سے گنواد ی۔ بنک نے ان کا دیوالیہ اناونس کردیا اور یوں وہ آسمان سے زمین پر آن گرے۔

5۔ ارشد خان:
ارشد خان پاکستان کے رائٹ آرم باولر تھے اور انہوں نے کئی مواقع پر اپنی مہارتوں کے جوہر بھی دکھائے کرکٹ چھوڑ کر انہوں نے بے شمار مصائب کا سامنا بھی کیا۔ یہاں تک کہ ایک وقت آیا کہ ارشد خان آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ٹیکسی ڈرائیوری کرتے پائے گئے۔

6۔ کرس اولڈ :
کرس اولڈ 1972میں باولنگ انگلینڈ کے باولنگ سکواڈ کے اہم حصہ تھے۔ انہوں نے دسمبر 1972کو کولکتہ میں اپنا ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے پہلی وکٹ بھارتی سٹار سنیل گواسکر کی حاصل کی تھی۔ اس میچ میں ان کی چھ وکٹیں تھیں اور وہ دونوں اننگز میں پچاس سے زیادہ رنزبنائے۔ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کرس اولڈ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر فش اینڈ چپس ریسٹورنٹ کھول تھا۔

7۔ کرٹلی ایمبروز :
کرٹلی ایمبروز فاسٹ باؤلر کی فہرست کا ایک اہم نام ہیں انہیں دنیا کے لتھل باؤلر ز میں شمار کیا جاتا ہے کرٹلی ایمبر کرکٹ سے فراغت کے بعد اب وہ میوزک سے وابستہ ہوگئے اور ابھی تک ایک بینڈ میں گٹار بجاتے ہیں۔

8۔ جوگیندر شرما :
جوگیندر شرما آخری اووروں کے مایہ ناز باؤلر تھے۔ انہیں ڈیتھ اوورز کا باؤلر کہا جاتا تھا۔ 2007ء میں گوگیندر شرما ٹی 20ٹیم کا حصہ تھے جس نے ورلڈ کپ جیتا تھا۔ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے پولیس جوائن کرلی اور آج کل وہ ہریانہ پولیس میں بطور ڈی ایس پی پوسٹ پر کام کررہے ہیں۔

9۔ مائیک بریلی :
مائیک بریلی اچھے بلے باز تھے یہاں تک کہ ٹیم کا کپتان ان کا فیصلہ مشکل سے کرتا تھا۔ دونوں میدانوں میں انہوں نے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد مائیک بریلی نے بطور مصنف اور ماہر نفسیات کے طور پر اپنے نئے کیرئیر کا آغاز کیا وہ برٹش سائیکلو اینا لسٹ سوسائٹی کے صدر بھی رہے۔

10۔ عمران خان :
پاکستان کے لیجنڈ ری کرکٹر عمران خان کو کون نہیں جانتا۔ وہ دنیا کے بہترین آل راونڈر ز میں سے ایک ہیں۔ 1992ء کا ورلڈ کپ ایک اوسط درجے کی ٹیم کے ساتھ جیتنا عمران خان کا ہی کارنامہ تھا۔ کرکٹ کے میدان میں گراں قدر کامیابیاں سمیٹنے کے بعد انہوں نے سیاست میں قدم رکھا اور مسلسل 22سال کی جدوجہد کے بعد بالآخر آج وہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں