کمیونسٹ پارٹی کا 100واں یوم تاسیس چین میں کمیونسٹ پارٹی کتنی طاقتور ہے۔؟

چین آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے چینی صدر نے اپنے خطاب میں اس ترقی کے راستے کو سراہا جس کی بنیاد آج سے سو سال قبل رکھی گئی تھی جس کی بنا پر چینی قوم توہین آمیز قوم سے آج دنیا کی طاقتور قوم بن گئی۔ چینی صدر نے اپنے خطاب میں زیادہ تر تاریخ کا تذکرہ کیا تاکہ ملک کے وفاداروں کو یاددہانی کروائی جاسکے اور چینی قوم کے تمام دشمنوں کو یہ باور کرایا جائے کہ چین آج کس پوزیشن میں کھڑا ہے۔ آج کے روز چین نے سو سال پہلے چین میں قائم دو ہزار سال سے قائم بادشاہت کا خاتمہ کیا اور پھر ملک کی بہتری کے لیے دن رات ایک کرکے خدمات سرانجام دیں۔ چین میں کمیونسٹ پارٹی تب کامیاب ہوئی جب دوسرے سیاسی ماڈلرز کی ناکامی ہوئی جو ہر ادوار میں اپنے ناکام تجربوں سے چین کی ساکھ کو داوں پر لگا رکھا تھا۔ کمیونسٹ پارٹی کی بنیاد رکھنے والے ماوزے تنگ انہوں نے بہت محنت کی اور 1935ء میں وہ سرخ فوج کے کمانڈر بنے بعد ازاں 1949میں ماوزے تنگ عوامی جمہوریہ چین کے بانی رہنما بن گئے۔ پارٹی نے معاشرے کے ہر فرد کو پارٹی کا حصہ بنایا اس وقت اس پارٹی کے ممبران کی تعداد 9کروڑ 52لاکھ ہے جو چین کی آبادی کا 6.7فیصد بنتا ہے کمیونسٹ پارٹی نے زیادہ تر فوکس تعلیمی اداروں پہ دیا اور یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کو اس جماعت میں شامل کرتے گئے پھر 2002میں ملک کی تاجر برادری کو پارٹی کا حصہ بنایا پارٹی میں زیادہ تر تعداد مردوں کی ہے بلکہ پارٹی کے 7طاقتور ترین افراد بھی مرد ہیں پارٹی کے اندر عورتوں کی تعداد صرف 28فیصد ہے۔ کمیونسٹ پارٹی کا ممبر بننے کے لیے سیکولر ہونا ضروری ہے۔
چین کی وہ معیشت جس نے آج دنیا کو لپیٹ رکھا ہے اس کی اصلاحات 1978ء میں کی گئی جس نے پھیلتی ہوئی چینی معیشت کی بنیاد رکھی تھی۔ کمیونسٹ پارٹی میں شامل ہونے کے لیے سات سال کی عمرسے ہی اس پارٹی کی سیاست سے متعارف کرایا جاتا ہے اسکولوں میں جو بچے لائق اورقابل ہوتے ہیں انہیں باقاعدہ اس پارٹی کے لیے چن لیا جاتا ہے اور ایسے تمام بچے گردن میں رومال باندھتے ہیں جس سے واضح پتہ چلتا ہے کہ یہ کمیونسٹ پارٹی کا کارکن ہے اور وہ بچہ دیگر بچوں کے لیے قائد مقرر ہوتا ہے۔
مگر پارٹی رکنیت یونیورسٹی دو رمیں جاکر ملتی ہے اور وہ بھی بڑے سخت قسم کے مراحل سے گزر کر آخر پہ جب بندہ تمام مراحل مکمل کرلیتا ہے تو پھر اس کا حلف ہتھوڑے اور درانتی والے پرچم کے سامنے لیا جاتا ہے۔
پارٹی میں شامل ہوجانے کے بعد اس ممبر کو سرکاری حلقوں میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور پارٹی ارکان اس ممبر سے تواقع رکھتے ہیں کہ جب فرض بلائے تو عام شہریوں سے پہلے وہ ممبران پہنچیں جنہوں نے درانتی والے جھنڈے کے نیچے پارٹی سے وفاداری کا حلف لیا تھا۔
چین میں حکومت کرنے والی کمیونسٹ پارٹی نے اپنی تشکیل کے سو سال مکمل ہونے پر آج جشن منارہی ہے۔ کمیونسٹ آئیڈیالوجی کی حامل یہ جماعت چین کے شہر شنگھائی میں سن 1921میں وجود میں آئی اس جماعت کی بنیاد مارکسزم اور لینن ازم کے اصولوں پر رکھی گی تھی۔ جماعت کے منشور کے مطابق چین میں رائج سوشلسٹ نظام دوسرے سیاسی نظاموں کے مقابلے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی کی ابتدائی کانگریس میں ماوزے تنگ نے صوبہ ہنان کی نمائندگی کی۔ کمیونسٹ پارٹی کی اپنی حریف قوم پرست جماعت کوئمنگ ٹانگ کے ساتھ کئی برس تک خانہ جنگی رہی جو 1949ء میں کمیونسٹ پارٹی نے جیت لی۔ پارٹی ملک میں سب سے زیادہ اثر رسوخ کے مالک ہیں یہی ملک کی پارلیمنٹ یعنی نیشنل گانگریس کو بھی کنٹرول کرتی ہے۔ چینی عدالتیں اور قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے پارٹی کو جوابدہ ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی کے تمام تر سیاسی و انتظامی معاملات اس کا کمیونسٹ سیکرٹریٹ سنبھالتا ہے۔ اس سیکرٹریٹ کے سربراہ خود چینی صدر شی جن پنگ ہیں۔ جو کہ سب سے طاقتور عہدہ سمجھا جاتا ہے اس وقت تک ملک میں اس جماعت کے 85ملین سے زائد ممبران ہیں جو دنیا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ کمیونسٹ پارٹی نے چین میں معاشی اصلاحات متعارف کروائیں ساتھ ہی ملک کو بیرونی سرمایہ کاری کے لیے کھولا جس سے ملک نے معاشی اعتبار سے کافی ترقی کی اور عوام میں خوشحالی آئی اور آج چین دنیا کی سپر پاور بننے کے قریب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں