کوورنا وائرس،وہ چند نشانیاں جن کے رونما ہونے سے آپ خود جان سکتے ہیں کہ آپ کووڈ 19-کا شکار ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس ممکنہ طور پر ہماری توقعات سے زیادہ عرصے سے دنیا میں گردش کررہا ہے۔ اس وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19سے متاثر ہونے والے بیشتر افراد میں عموماًعلامات ظاہر نہیں ہوتیں یا ایک یا 2نشانیاں ہی نظر آتی ہیں بیشتر افراد کو علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کووڈ 19کا شکار ہوچکے ہیں اور صحتیاب بھی ہوجاتے ہیں۔
کچھ نمایاں علامات ایسی ہیں جن سے عندیہ مل سکتا ہے کہ آپ یا تو کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں یا پہلے رہ چکے ہیں۔
1۔ معمول سے زیادہ شدت والا نزلہ زکام :
موسم سرما کے دوان نزلہ زکام ہونا غیر معمولی نہیں تاہم اگر اس کا سامنا 2020کے آغاز یا اختتام پر ہوا ہو تو اس بات کا امکان ہے کہ یہ بیماری درحقیقت کووڈ 19ہے۔ اس کی شناخت ایسے کی جاسکتی ہے کہ کورونا عموما 2ہفتے یا اس سے زیادہ وقت تک جسم میں موجود رہنے والی بیماری ہے، جبکہ عام نزلہ زکام عموما ایک ہفتے میں ٹھیک ہوجاتا ہے نزلہ کے برعکس کورونا سے بخار بھی ہوتا ہے جبکہ سانس لینا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔

2۔سانس کے مسائل :
یہ نزلہ زکام یا فلو کی کوئی عام علامت نہیں مگر کورونا کے مریضوں کو یہ احساس اکثر ہوتا ہے جیسے ان کا سانس رک گیا ہے۔ کئی افراد کو احساس ہوسکتا ہے کہ ذہنی بے چینی یا پریشانی کا نتیجہ ہے مگر کووڈ میں سانس لینے میں مشکلات کا مسلہ زیادہ وقت تک رہتا ہے جبکہ فلو جیسی علامات بھی سامنے آتی ہیں۔

3۔مسلسل کھانسی :
اگر آپ کو کافی وقت سے خشک کھانسی ہے جو صحیح نہیں ہورہی تو یہ کورونا کی علامت ہے کیونکہ یہ کھانسی نزلہ زکام سے ہونے والی کھانسی سے مختلف ہوتی ہے جس کی شدت آغاز میں معمولی ہوتی ہے مگر 5سے 7دن میں بدتر ہوجاتی ہے۔

4۔آنکھوں میں سرخی اور پانی بہنا :
وائرس کے آغاز سے یہی کہا جارہا ہے کہ اپنے ہاتھوں کو اکثر دھوتے رہیں اور چہرے کو چھونے سے گریز کریں، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ کورونا آنکھوں کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔ کیونکہ آشوب چشم، آنکھوں سے پانی بہنا یا بینائی دھندلارہی ہے تو یہ سب وائرس کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

5۔سینے میں تکلیف یا دل کی دھڑکن تیز ہونا :
کورونا دل کو بھی متاثر کرنے والا مرض ہے، جس کے نتیجے میں دھڑکن کی رفتار تیز یا سست ہوسکتی ہے، اس کے علاوہ یہ احساس ہوسکتا ہے کہ جیسے سینے کو جکڑ لیا گیا ہے۔
یہ سب نشانیاں اس وقت بھی سامنے آسکتی ہیں جب وائرس جسم سے نکل چکا ہو۔

6۔شدید تھکاوٹ :
ہر وقت بہت زیادہ تھکاوٹ کا احساس بھی کورونا وائرس کی ایک عام علامت ہے یہ تھکاوٹ اس طرح کی ہوتی ہے جو اچھی نیند کے باوجود ختم نہیں ہوتی اور اس سے وائرس کی موجودگی کا عندیہ ملتا ہے۔
یہ احساس کئی دن کے وقفے سے دوبارہ ہوسکتا ہے بلکہ ہفتوں تک اس کا تجربہ ہوسکتا ہے۔

7۔سونگھنے یا چھکنے کی حسوں کی محرومی :
اگر کھانے اور مشروبات کا ذائقہ معمول سے مختلف یا بالکل بھی محسوس نہ ہو، یا کچھ ہفتوں تک کوئی مہک یا بو محسوس نہ ہو تو یہ بھی کورونا کی نشانی ہوسکتی ہے۔
درحقیقت کورونا وائرس سے متاثرہ ہونے والے لگ بھک 80فیصد افراد کو اس مسلے کا سامنا ہوتا ہے اور عموماً یہ معتدل کیس کی نشانی ہوتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں