سوشل میڈیا ڈپریشن سے نجات کا ذریعہ۔

سوشل میڈیا کے بارے میں عام تاثر تو یہی پایا جاتا ہے کہ یہ صارفین کی ذہنی اور نفسیاتی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ خاص طور پرفیس بک کو اُن ایپلی کیشنز کی فہرست میں پہلے نمبر پررکھا جاتا ہے جو نوجوانوں کی ذہانت کے لئے مضر اثرات رکھتی ہیں۔ گزشتہ چند برسوں میں فیس بک کے مختلف سیکنڈلز کیوجہ سے اس ثاثر کو مزید تقویت ملی۔ تاہم ایک تازہ تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال سے صارفین کی دماغی صحت پرانتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ریسرچ میں معلوم ہوا ہے کہ وہ نوجوان جو روزانہ 30منٹ فیس بک یا وٹس ایپ جیسی ایپلی کیشنز پر وقت گزارتے ہیں، وہ ان ایپلی کیشنز کا استعمال نہ کرنے والے افراد کی نسبت ذہنی طور پر مضبوط، خوشگوار اور پر اعتماد رہتے ہیں۔ امریکا میں ہونے والی یہ تازہ تحقیق حال ہی میں وٹس ایپ استعمال کرنے والے افراد اپنے خاندان کے ساتھ گروپس کی صورت میں گفت و شنید کرنے کی وجہ سے ڈپریشن جیسے مسائل سے بچے رہتے ہیں۔ مزید براں قریبی رشتے داروں سے جڑے رہنے سے آپس میں ہم آہنگی پیدا ہوتا ہے جو تحفظ جیسی نفسیات کو جنم دیتی ہے۔
میچی گن سٹیٹ یونیورسٹی میں شعبہ میڈیا اینڈ انفارمیشن کے پروفیسر کیتھ ہیمٹن نے بھی سوشل میڈیا کے مثبت اثرات کی تصدیق کی ہے، جبکہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مطابق امریکا میں 5کروڑ نوجوان ذہنی و اعصابی تناو اور ڈپریشن کا شکار ہیں۔ ایسے نوجوانوں کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال ان مسائل سے نجات کا سبب بن سکتا ہے۔
پروفیسر کیتھ کے مطابق ایک طویل عرصے سے سوشل میڈیا کے اثرات پر ہونے والی تحقیقات میں آنے والے نتائج رواں برس کی ریسرچ کے برعکس آتے رہتے ہیں۔ پرانی اورنئی تحقیق کے نتائج میں تضاد کی سب سے اہم وجہ گزشتہ تحقیقات میں سوشل پلیٹ فارم استعمال کرنے والے ان افراد پر سروے کرنا ہے جو پہلے سے ہی جذباتی مسائل اور ذہنی دباو کا شکار ہیں۔
2015اور 16کے دوران ہونے والی تحقیق میں کل ساڑھے پانچ افراد نے حصہ لیا، جس کے بعدانہیں افراد کے 4ہزار رشتے داربھی سروے کا حصہ بنے۔ نتائج کے مطابق 63فیصد افراد جو باقاعدگی سے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، ان میں ڈپریشن اور دیگر دماغی مسائل کے شواہد نہ ہونے کے برابر تھے۔ ان مثبت اثرات کی وجہ تنہائی کا احساس نہ ہونا، نئی منزلوں کا تعین، دوستوں اور رشتہ داروں کی جانب سے حوصلہ افزائی، تعلقات استوار ہونا او ر ہم آہنگی کا عنصر شامل ہے۔
یہ بھی سچ ہے کہ کسی بھی چیز کا حد سے زیادہ استعمال یا اس کا عادی ہوجانا نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ لیکن اگر محدود دائرے کار میں رہتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کی سہولیات سے مستفید ہوا جائے تو اس کے مثبت اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں