عیسائیت کا ظہور اور بزنظینی حکومت کی بنیاد ۔؟

آگسٹس کے عہد حکومت میں حضرت عیسی ؑ پیدا ہوئے اور اس وقت فلسطین رومیوں کے ماتحت تھا۔ حضرت عیسی ؑ نے یہودیوں کی اصلاح کے لیے ان تھک کوششیں کیں لیکن یہودیوں نے ان کی ایک بھی نہ مانی، الٹا ان کے دشمن ہوگئے۔ حضرت مسیح ؑ نے اپنا عہد جوانی ناصرہ شہر میں گزارا تھا اس لیے انہیں میسح ناصری کہتے تھے اور ان کے ماننے والوں کو نصرانی۔

نصرانیوں کو عیسائی اور مسیح بھی کہتے ہیں حضرت عیسی ؑکے بعد ان کا دین پھیلنے لگا اور آہستہ آہستہ اٹلی میں جاپہنچا اور شاہ فلسطین (قیصر روم) نے عیسائی مذہب قبول کرلیا پھر رومی حکومت کی بدولت عیسائیت کو بڑی قوت اور عظمت حاصل ہوگئی اور عیسائیت بہت سے ملکوں میں پھیل گئی۔

بزنطینی حکومت :
شاہ قسطنطین نے 330میں رومہ کو چھوڑ کر شہر بزنطیم کو اپنا دارلحکومت بنایا۔ اس وقت بادشاہ کے نام پر اس شہر کا نام قسطنطنیہ مشہور ہوگیا۔ اور قسطنطنیہ کے قدیم نام بزنطیم کی وجہ سے مشرقی حصہ سلطنت کو بزنطینی سلطنت کہتے ہیں۔ چوتھی صدی کے آخر تک مسیحیت رومی سلطنت میں پھیل چکی تھی مذہب کو بنیادی حیثیت حاصل ہوگئی۔ ادب شاعری اور فنون لطیفہ مذہب کے تابع تھے۔ رومی یہ بھی مانتے تھے کہ ان کے بادشاہوں کو حکمرانی کا منصب خدا نے عطا کیا تاکہ وہ عوام کو فاہدہ پہنچائیں۔

رومیوں پر یونانی اثر غالب تھا رومی تجارت کرتے تھے انہوں نے بڑے بڑے شہر بسائے۔ عمارتوں کا بہت شوق تھا کھیل تماشے اور رتھوں کی دوڑ کے علاوہ کتابیں پڑھنے کا بھی شوق رکھتے تھے۔ بزنطینی حکومت تقریباً ایک ہزار برس (395-1453)تک قائم رہی۔ رومی سلطنت کی عظمت و شوکت شاہ جستنین (A.C 527-565)پر ختم ہوگئی۔
اس وقت ان کی سرکاری زبان لاطینی تھی اور ان کا مجموعہ قوانین بھی لاطینیز زبان میں مرتب ہوا تھا۔ بِزنِطینیِ حکومت پندرھویں صدی عیسوی کے وسط (1453) تک قائم رہی۔ عہد نبوی میں مصر اور شام کے علاقے بِزنِطینی سلطنت کے ماتحت تھے۔ خلافت راشدہ میں شام، فلسطین اور مصر مسلمانوں نے فتح کرلیے۔ عثمانی سلطنت کے مشہور حکمران سلطان محمد فاتح نے 1453ء میں قسطنطنیہ پر حملہ کرکے فتح کرلیا۔ اس وقت سے آج تک یہ شہر ترکوں کے قبضے میں چلا آتا ہے اس کو آجکل استنبول کہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں