پاکستان کے جی ڈی پی میں تاریخی اضافہ دنیا دنگ رہ گئی۔

پا کستان کے جی ڈی پی گروتھ میں قابل قدر اضافہ ریکارڈ ہوا ہے عالمی مالیاتی اداروں نے جی ڈی پی میں ڈیڈھ سے دو فیصداضافے کی پیشنگوئی کی تھی جبکہ حکومتی دعوے کیا سٹیٹ بینک نے بھی تصدیق کردی 17سال میں پہلی با ر کرنٹ اکاونٹ کھاتا سرپلس ہو ا، زرمبادلہ کے ذخائر 4سال کی بلند ترین سطح پر ہیں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہاں ہے کہ مالی سال 2021میں معاشی نمو 3اشاریہ 9فیصد ہوگئی، 17سال میں پہلی با ر کرنٹ اکاونٹ کھاتا سرپلس ہو ا،زرمبادلہ 4سال میں بلند ترین سطح پر ہیں، کورونا کے بعد بحالی کی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہورہی ہیں۔ بحالی کے عمل کو پالیسی رسپانس نے تیز کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق احساس پروگرام کے ذریعے پسماندہ طبقے کو معاونت فراہم کی گئی، معاشی بحالی کے لیے اسٹیٹ بینک نے بھی 20کھرب کی ٹارگٹ سبسڈی دی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ اصل ادائیگی پر چھوٹ دی، شرح سود کم کیا، قرضے ری شیڈول کیے، بیروزگاری روکنے کے لیے پے رول فنانس اسکیم دی جبکہ صنعت اور صحت منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے سستے قرض دئیے۔ ٹیکسٹائل سیمنٹ اسٹیل آٹوز ہر صنعت ترقی کررہی ہے ہر سیکٹر کے کارپوریٹ رزلٹ گواہی دے رہے ہیں اس کے ساتھ زرعی پیداور میں بہتری جی ڈی پی اضافے کے باعث ہوگی۔ نیشنل اکاونٹ کمیٹی کے مطابق مجموعی معیشت کا نمو 263ارب ڈالر سے بڑھ کر 298ارب ڈالر ہوگیا ہے اس سال فی کس آمدنی کا تخمینہ دو لاکھ 46ہزار لگایا گیا ہے۔ جو پچھلے سال کی نسبت 14.6فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ ملک میں زرعی مبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 30ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ چکے ہیں۔ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 23ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں وزیراعظم عمران خان کہا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم اگلے سال جی ڈی پی گروتھ میں مزید اضافے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان کی پانچ بڑی فصلیں جن میں گنا، گند م، چاول، مکئی اور کپاس ہے جن میں گندم ریکارڈ فصل ہے۔ اس مالی سال میں اب تک ملکی ریٹیل اور ہولسیل سیکٹر میں 8.37فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ریٹیل اور ہول سیل سیکٹر ملکی جی ڈی پی میں تقریباً19فیصد حصہ ڈالتا ہے۔ گروتھ کے ریکارڈ میں زراعت 2.7فیصد انڈسٹریز 3.57فیصد اور سروسز کا شعبہ 4.43فیصد گروتھ ہوئی ہے۔ زرعی پیداوار جی ڈی پی میں اضافے کا باعث ہے خاص طور پر گندل چاول اور مکئی جیسی اہم اجناس کی پیداوار میں 4.65فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔ LSMمیں اس مالی سال کے 10مہینوں میں تقریباً9فیصد اضافہ ہوا جو پچھلے دس سالوں یعنی 2011کے بعد سب سے بڑا اضافہ ہے۔ پاکستان کے کاپر سسٹم میں اس سال منافع میں جنوری سے مارچ پچھلے سال کے مقابلے میں 33فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ سب مجموعی چیزیں ہیں جن کو ملاکر کسی بھی ملک کی گروتھ ریکارڈ کی جاتی ہے اور یوں اس ملک کے جی ڈی کا اندازہ ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں