پاکستان میں کاروباری انقلاب کیوں ضروری ہے۔؟

ملکی ترقی میں کاروبار اور انڈسٹری کی بہت اہمیت ہے جب کوئی کاروبار شروع کیا جاتا ہے تو معاشی سرگرمیوں کو پیدا کرتا ہے اور یہ معاشی سرگرمیاں مزید روزگار کے مواقع اور ٹیکس آمدن کے حصول کا ذریعہ بنتی ہیں، جتنی زیادہ معاشی سرگرمیاں ہوں گی اتنے ہی زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ پاکستان میں کاروباری انقلاب کی جگہ زمینوں اور پلاٹوں کے کاروبار نے لے رکھی ہے۔ جس کسی کے پاس تھوڑا بہت سرمایہ موجود ہے اس نے پلاٹوں کی خریدوفروخت میں لگایا ہوا ہے اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ ایک پلاٹ لیتے ہیں اور تین چار سال بعد اس کو فروخت کرتے ہیں تو وہ آپ کو اچھا خاصا منافع دے جاتا ہے۔ بعض اوقات پلاٹس دوگنی قیمت پر بنی فروخت ہوتے ہیں تو اس صورت میں کون کاروبار میں سرمایہ کاری کرے گا۔ لوگ رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں اس لئے سرمایہ کاری کرتے ہیں کیونکہ ایسے کاروبار میں کوئی بھاگ دوڑ نہیں ہے، آپ صرف پلاٹ اور فائلیں خرید کر رکھ چھوڑتے ہیں جبکہ دوسرے شعبوں میں کاروبار کو ایک مکمل پلان کے ذریعے چلایا جاتا ہے جس کی روزانہ کی بنیاد پر مختلف کاروباری سرگرمیاں ہوتی ہیں۔
پلاٹوں کی خردوفروخت کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں کوئی معاشی سرگرمیاں پیدا نہیں ہوتی، ہاں اگر ہاوسنگ کے شعبے میں گھر بنا کر فروخت کیے جائیں تو بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔پاکستان میں کاروباری انقلاب لانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت بہتر کاروباری پالیسیوں کو فروغ دے کر خوشگوار کاروباری ماحول بنائے اور رئیل اسٹیٹ اورپلاٹوں کی فائیلوں کے کاروبار کو باقاعدہ یا ریگولیٹ کرے، تاکہ سرمایہ کاروں کو دوسرے مختلف کاروباری شعبوں کی طرف راغب کرکے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں اور ملکی برآمدات میں اضافہ کرکے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جاسکے۔

کاروبار یا خود روزگار کی اہمیت۔
پاکستان سمیت پوری دنیا میں نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری معاشروں اور حکومتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بنتا جارہا ہے۔معاشرہ اور معیشت جوں جوں سائنس اور ٹیکنالوجی کو اپنا رہی ہے ۔ روزگار کے مواقع سکڑتے جارہے ہیں۔ اگر ہم اپنے اردگرد کے حالات اور ماحول کا جائزہ لیں تو اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں بے شمار لوگ بے روزگاری کا شکار ہیں۔ خاص طور پر نوجوان مناسب حصول آمدن کے لیے ملک اور ملک سے باہر اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر اچھی آمدن کی تک و دود میں مصروف ہیں۔ اسی طرح ہم آئے روز مختلف قسم کے فراڈ اور جرائم کا تذکرہ بھی سنتے ہیں جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں رزق حلال کمانے کے مواقع زیادہ نہیں ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ ہمارے نوجوانوں کے پاس کوئی بھی کاروبار شروع کرنے کے لیے موزوں بزنس آئیڈیا، کاروباری راہنمائی اور مارکیٹ کی معلومات کا فقدان ہے۔
پاکستان میں بنکنگ انڈسٹری کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے جو مختلف کے قرضہ جات فنانسنگ سکیموں کی سہولیات میسر کررہا ہے ۔ اور لاکھوں لوگوں نے روایتی، اسلامک اور مائیکروفنانس بنکوں سے کاروبار کے نام پر قرضے حاصل کیے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں قرضے حاصل کرنے کے بعد پاکستان میں ایک کاروباری انقلاب آجانا چاہیئے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ لوگوں کے پاس منفرد قابل عمل بزنس آئیڈیاز ہی نہیں ہوتے جو کسی بھی کامیاب کاروبار کے لئے ضروری ہیں۔ کاروبار شروع اور ٖڈویلپ کرنے کے لئے مُستند معلومات، علم اور رہنمائی میسر نہیں جس کی وجہ سے لوگ بے روزگار ہونے کے باوجود نیا کاروبار شروع کرنے میں ہچکچاہٹ سے کام لیتے ہیں۔
پاکستان کے نوجوانوں کو قومی زبان اور آسان طریقوں سے چھوٹے کاروبار شروع کرنے کے لئے ان کی رہنمائی اور حوصلہ فرائی کی جانی چاہیئے ۔ بے روزگار نوجوانوں کے لیے خود روزگار شروع کرنے کیلئے بنیادی معلومات کی فراہمی متعلقہ کاروبار کا تجزیہ، کاروباری چیلنجز کا سامنا کیسے کیا جائے اور اس میں نمویا گروتھ کیسے لائی جائے جیسے معاملات میں راہنمائی کی اشد ضرورت ہے۔ ترقی پذید ممالک میں بے روزگاری کے چیلنج کو نمٹنے کے لئے بڑے پیمانے پر چھوٹے کاروبار شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے جس سے وسیع پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں